بہت سے لوگ جو جوڑوں کے درد میں مبتلا
ہیں، خاص طور پر گینٹھیا کے مریض، دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اپنے اس مرض کی بنیاد پر
موسم کی پیش گوئی کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سردی، نمی یا طوفانی دنوں میں ان
کے جوڑوں میں معمول سے زیادہ درد ہوتا ہے۔ لیکن کیا اس دعوے کی تائید میں کوئی
سائنسی ثبوت بھی موجود ہے یا یہ محض ایک من گھڑت بات ہے؟
جواب میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا
سکتا۔ اگرچہ کچھ مشاہدات میں موسم کی تبدیلیوں اور جوڑوں کے درد کے درمیان تعلق پایا
گیا ہے جبکہ کچھ میں نہیں۔ موسم جوڑوں کو کس طرح متاثر کرتا ہے؟ اس کا صحیح طریقہ
کار ابھی تک مکمل طور پر واضح نہیں ہوا، تاہم کچھ ممکنہ وضاحتیں ہیں جو اس سوال پر
کچھ روشنی ڈال سکتی ہیں۔
ایک نظریہ یہ ہے کہ بیرومیٹرک پریشر میں
تبدیلی، جو کہ فضا میں ہوا کا وزن ہے، جوڑوں کے اردگرد موجود مائع اور عضلات کو
متاثر کر سکتی ہے۔ جب دباؤ کم ہوتا ہے، جیسا کہ اکثر طوفان سے پہلے ہوتا ہے، جسم
کے ارد گرد ہوا کا دباؤ کم ہو جاتا ہے، جس سے عضلات تھوڑا پھیلنے لگتے ہیں۔ جس سے
جوڑوں پر دباؤ بڑھ سکتا ہے۔ اس سے درد اور سختی کا احساس ہوسکتا ہے۔ اس کے برعکس،جب ہوا کا دباؤ بڑھتا ہے تو یہ عضلات سکڑ جاتے ہیں اور جوڑوں پر دباؤ کو کم کرتے ہیں۔
دوسرا نظریہ یہ ہے کہ سرد درجہ حرارت
جوڑوں کے ارد گرد کے پٹھوں اور عضلات کو سخت اور کم لچکدار بنا سکتا ہے جس سے
جوڑوں میں رگڑ اور سوزش میں اضافہ ہوتا ہے۔ سردی سائنوویئل فلوئڈ کی چکناہٹ کو بھی
متاثر کر سکتی ہے۔ سائنوویئل لبریکینٹ کے طور پر کام کرنے والا سیال مادہ ہے جو
جوڑوں کو آسانی سے حرکت کرنے میں مدد دیتا ہے۔ جب یہ سیال گاڑھا ہو جاتا ہے، تو یہ حرکت کو کم کر سکتا ہے اور جوڑوں میں درد کو بڑھا سکتا ہے۔
تیسرا نظریہ یہ ہے کہ نمی جوڑوں کےاعصابی سروں کو متاثر کر سکتی ہے، جس سے وہ زیادہ حساس ہو جاتے ہیں۔ نمی جوڑوں میں
سوجن کو مزید بڑھا سکتی ہے، خاص طور پران لوگوں میں جو ریمیٹوئڈ گینٹھیا، گینٹھیا
کی ایک خاص قسم، کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے مدافعتی نظام جوڑوں پر اثرانداز ہوتا
ہے۔
تاہم، یہ نظریات حتمی نہیں ہیں کیونکہ
ان کے علاوہ بھی عوامل ہوسکتے ہیں جو اس بات کو قا بل فہم بناتے ہیں کہ لوگ جوڑوں
کے درد کو کیوں محسوس کرتے ہیں، جیسا کہ نفسیاتی عوامل، طرز عمل اور ماحولیاتی
عوامل۔ مثال کے طور پر، موسم خراب ہونے پر کچھ لوگوں کو جوڑوں کا درد صرف اس لیے بھی ہو سکتا ہے کہ وہ اس دوران کم متحرک، بیزار، یا زیادہ افسردہ ہوتے ہیں۔ دوسروں پر
نفسیاتی اثر ہو سکتا ہے جو موسم بدلنے پر زیادہ درد محسوس کرنے کا ذہن بنا لیتے ہیں،
اس لیے بھی ان کے درد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ دوسری بات یہ کہ ہر شخص میں درد کوبرداشت کرنے کی صلاحیت مختلف ہوتی ہے، یا درد کو کم کرنے کی حکمت عملی مختلف ہوتی ہے جو اس بات کو آشکار کرتی ہے کہ وہ موسم کی تبدیلیوں پر کیسے رد عمل ظاہر کرتے ہیں۔
لہذا، موسم اور جوڑوں کے درد کے درمیان
تعلق پیچیدہ اور انفرادی نوعیت کا ہے، اور یہ جوڑوں کی قسم، مقام، اور شدت کے ساتھ
ساتھ ہر فرد کے ذاتی اور ماحولیاتی عوامل کے لحاظ سے مختلف ہو سکتا ہے۔ اگرچہ کچھ
لوگ اپنے موسم کی شدت سے ہوئے جوڑوں کے درد کی قسم کھا سکتے ہیں، لیکن دوسروں کو شاید
کوئی فرق محسوس نہ ہو۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ اگر آپ جوڑوں
کے درد کو محسوس کرتے ہیں جو موسم کی تبدیلی کے ساتھ بڑھتا ہے، تو آپ اکیلے نہیں ہیں۔
اس کے پیچھے مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں۔ اپنے آپ کو اپنی زندگی گزارنے اور اپنی
سرگرمیوں سے لطف اندوز ہونے سے نہیں روکنا چاہیے۔
موسم سے متعلق جوڑوں کے درد کو روکنے یا
کم کرنے کے لیے آپ کچھ اقدامات کر سکتے ہیں، مثلاً
ا۔ سردی سے بچیں
تہہ در تہہ کپڑے پہنیں، دستانے اور
ٹوپیاں پہنیں، اور اپنے جوڑوں کو گرم اور آرام دہ رکھنے کے لیے ہیٹنگ پیڈ یا برقی
کمبل استعمال کریں۔
ب۔ متحرک رہیں
باقاعدگی سے ورزش کریں، اپنے پٹھوں
اور جوڑوں کو کھینچیں، اور زیادہ دیر تک بیٹھنے یا کھڑے ہونے سے گریز کریں۔ جسمانی
سرگرمی خون کی گردش کو بہتر بنا سکتی ہے، سوزش کو کم کر سکتی ہے اور جوڑوں کو
سہارا دینے والے عضلات کو مضبوط بنا سکتی ہے۔
ج۔ ہائیڈریٹڈ رہیں
وافر مقدار میں پانی پئیں، اور شراب
نوشی اور کیفین سے پرہیز کریں، جو جسم میں پانی کی کمی پیدا کر سکتی ہیں اور جوڑوں
کے درد کو بڑھا سکتی ہیں۔
د۔ مُثبت رہیں
اپنے ذہنی تناؤ کو کم کریں، آرام حاصل
کرنے کے مختلف طریقوں پر عمل کریں اور اچھے لوگوں کو آگاہ کر کے مدد حاصل کریں۔
مثبت رویہ آپ کے مزاج کو بہتر بنا سکتا ہے، آپ کے درد کے احساس کو کم کر سکتا ہے،
اور آپ کے معیار زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔
اگر آپ کے جوڑوں کا درد شدید، مستقل، یا
آپ کی روزمرہ کی سرگرمیوں میں مداخلت کرتا ہے، تو آپ کو مناسب تشخیص اور علاج کے لیے
اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ آپ کا ڈاکٹر آپ کی حالت اور ضروریات کے لحاظ سے
دوائیں تجویز کر سکتا ہے، جیسے سوزش سے بچنے والی دوائیں یا درد کش ادویات، یا دیگر
علاج تجویز کر سکتا ہے، جیسے جسمانی تھراپی، ایکیوپنکچر، یا سرجری۔
یاد رکھیں، موسم کی تبدیلیاں ناگزیر ہیں،
لیکن جوڑوں کا درد ایسا نہیں۔ آپ اپنی صحت کے مسائل پر قابو پا سکتے ہیں اور سال
کے ہر موسم سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
إرسال تعليق